Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

کاغذکا ٹکڑا اور قیمتی ردی!

ماہنامہ عبقری - مارچ 2024ء

آج کاغذ کی اتنی افراط ہے جہاں بھی دیکھیں کاغذ کا ایک ٹکڑا پڑا ہوا ملے گا مگر کاغذ کے ان ٹکڑوں کی کوئی قیمت نہیں۔نوٹ بھی کاغذ کا ایک ٹکڑا ہے مگر اس کی قیمت ہے۔اس کی قیمت اتنی یقین ہے کہ کوئی بھی آدمی اس پر شبہ نہیں کرتا۔اس فرق کی وجہ یہ ہے کہ عام کاغذی ٹکڑے کی کسی نے ضمانت نہیں لی ہے جبکہ نوٹ کے پیچھے سرکاری بینک کی ضمانت ہے۔ہر نوٹ پر سرکاری بینک کی یہ ضمانت ثبت ہوتی ہے کہ وہ اس کے پیش کرنے والے کو وہ پوری رقم ادا کردے گا جس اس پر چھپی ہے۔یہی ضمانت ہے جس نے نوٹ کے کاغذ کو لوگوں کے لئے قیمتی بنا دیا ہے۔
یہی معاملہ کا الفاظ ہے۔یہ ایک حقیقت ہے کہ آج جتنے الفاظ بولے جارہے ہیں تاریخ کے کسی دور میں اتنے الفاظ نہیں بولے گئے مگر ان الفاظ کی کوئی قیمت نہیں‘ کیونکہ انکے پیچھے اٹل ارادہ کی ضمانت شامل نہیں ہے۔آپ سے ایک شخص وعدہ کرتا ہے کہ وہ آپ کا فلاں کام کردے گا۔ مگر جب آپ مقررہ وقت پر اس کی حمایت مانگتے ہیں تو وہ بہانہ کردیتا ہے۔آپ مذکورہ شخص کے پاس جو چیز لے کر گئے وہ اس کے بولے ہوئے الفاظ تھے۔جب اس نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا تو گویا اس نے اپنے الفاظ کی قیمت ادا نہیں کی۔اس نے الفاظ کا کاغذ تو دیا مگر جو عمل اس کاغذ کی قیمت تھا اس کو دینے کے لئے تیار نہ ہوا۔اس کے بولے ہوئے الفاظ ردی کے ٹکڑے تھے نہ کے بینک کا جاری کیا ہوا نوٹ۔آج کی دنیا کا سب بڑا مسئلہ یہ ہے کہ الفاظ کی سطح پر ہر آدمی بڑے بڑے الفاظ بول رہا ہےمگر اپنے الفاظ کی عملی قیمت دینے کے لئے کوئی شخص تیار نہیں۔نتیجہ یہ ہے کہ لوگوں کے بولے ہوئے الفاظ اسی طرح ردی کے پرزے بن کر رہ گئے ہیں جیسےپرزے گلی کوچوں میں ہر وقت پڑے رہتے ہیں اور ہر آدمی ان کو بے قیمت سمجھ کر نظر انداز کردیتا ہے۔ایک شخص مظلوموں کی حمایت میں باتوں اور تجاویذ کے انبار لگا رہا ہے مگر جب اس کے قریب کا ایک شخص اس کا دروازہ کھٹکھٹاتا ہے اور اس سے کہتا ہے کہ میری میری مظلومیت پر میری مدد کرو تو وہ اس کو برف کی طرح بالکل سرد پاتا ہے۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ آدمی جو لفظ بول رہا تھا اس کے پیچھے اس کا حقیقی ارادہ شامل نہ تھا۔وہ محض زبانی الفاظ تھے نہ کہ کوئی حقیقی فیصلہ۔ایک شخص لوگوں کےسامنے شرافت اور تواضع کی تصویر بنارہتا ہے مگر جب اس کی انا پر چوٹ لگتی ہے تو اچانک وہ حسد گھمنڈ کا مظاہرہ کرنےلگتا ہے۔اس سے معلوم ہوا کہ اس کی شرافت محض ظاہری تھی‘ وہ اس کی روح میںاتری ہوئی نہیں تھی۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 094 reviews.